جماعت اسلامی ہند گلبرگہ کے اجتماع عام سے عبدالقدوس اور عظمت اللہ خان کا خطاب
گلبرگہ 25جولائی (ایس او نیوز )رزق صرف کھانے کو نہیں کہتے بلکہ وہ تمام نعمتیں جن میں کھانا پینا، ہوا، پانی، مختلف صلاحیتیں اور مختلف وسائل جو انسان کو فراہم کئے گئے ہیں رزق میں شامل ہیں۔ حقیقی رزق در اصل آسمان میں یعنی جنت میں ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار اظہار اتوار کو ہدایت سنٹرگلبرگہ جماعت اسلامی ہند گلبرگہ کی جانب سے منعقد کئے گئے اجتماع عام میں ’’قوانین قرآن :قانون رزق‘‘ عنوان پر خطاب کرتے ہوئے جناب عبد القدوس نے کیا۔ قرآن مجید میں رزق کے ضمن میں نازل ہوئی آیات کے حوالے سے آپ نے کہا کہ جو چیز جائز طریقہ سے حاصل کی جاتی ہے وہی رزق کہلاتی اور ناجائز طریقہ سے جو بھی کمائی ہوتی ہے وہ رزق میں شامل نہیں ہوتی۔ آپ نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ جانور اپنا رزق ساتھ لے کر پھرتے ہوں۔ جب وہ صبح اپنے آشیانوں سے نکل کر شام کو لوٹتے ہیں تو ان کے پیٹ بھرے ہوئے ہوتے ہیں۔ رزق کو اللہ تعلیٰ اپنافضل قرار دیتا ہے ، اور ہر ایک کے مقدر میں جو اس کو ملنا ہے مل کر رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی یہ سنت ہے کہ وہ رزق تمام انسانوں میں برابر برابر تقسیم نہیں کرتا بلکہ کچھ لوگوں کو خوشحالی عطا کرتا ہے تو کچھ کو تنگدستی میں مبتلا رکھتا ہے۔ آپ نے کہا کہ اللہ پر ایمان کمزور ہوتو رزق حاصل کرنے میں انسانعجلت کرتا ہے۔ جناب عبدالقدوس نے کہا کہ حصول رزق کے لئے کثرت سے اللہ کو یاد کرتے رہنا چاہئے۔ ملازمت، کاروبار ایمانداری سے کرناچاہئے۔آپ نے کہا کہ کسی کا دنیا میں صحت مند رہنا اور صاحب دولت ہونا اس کے نیک ہونے کی دلیل نہیں ہے۔ آپ نے کہا رزق کو ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ اور ایک حدیث کے حوالے سے کہا کہ جس کسی کا کھانا، پانی اور پہنا ہوا کپڑا حرام کمائی سے بنا ہو، چاہے وہ اللہ تعالیٰ سے کتنا ہی دعا کرے اس کی دعا قبول نہیں ہوتی۔اجتماع کا آغازجناب محمد عظمت اللہ خان کے درس قرآن سے ہوا۔ سورۃ التوبہ کی 19-24 آیات کی روشنی میں درس دیتے ہوئے آپ نے کہا کہ اللہ پراور روز آخرت پر ایمان لانااور اللہ کی راہ میں جدوجہد کرنا ، حاجیوں کو پانی پلانے اور مسجد حرام کی مجاوری کرنے سے افضل ہے۔ اللہ کوو ہی لوگ محبوب ہوتے ہیں جو اس کی خاطر گھر بار چھوڑتے ہیں ، جان و مال سے جد وجہد کرتے رہتے ہیں۔ آپ نے کہا کہ یہی لوگ کامیاب ہیں جو اللہ کی رحمتوں و خوشنودی کوحاصل کرینگے اور جنت میں ہمیشہ کے لئے رہیں گے۔ آپ نے کہا کہ ہمارے باپ بھائی کفر کو ترجیح دینے والے ہوں تو انہیں اپنا رفیق نہیں بنانا چاہئے۔ اور یہ کہ ہمیں چاہئے کہ اپنے باپ ،بیٹوں، بھائیوں، بیویوں، عزیز و اقارب، مال، کاروبار، گھرانتمام چیزوں سے زیادہ اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں جد وجہد کرنا عزیز ہونا چاہئے۔ورنہ اللہ تعالیٰ ہمیں فاسق لوگوں میں شامل کرے گا اور ہماری ر ہنمائی نہیں کرے گا۔جناب خواجہ معین الدین نے’’رائے کی مضبوتی‘‘ کے عنوان پر درس حدیث پیش کیا۔ قایم مقام امیر مقامی جناب محمد عبدالقادر کے اعلانات و دعا کے ساتھ ہی اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا۔